
عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ سے مکالمے اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے حل کا مضبوط حامی رہا ہے۔
انہوں نے روس۔یوکرین صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس تنازع نے لاکھوں افراد کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے جبکہ بنیادی ڈھانچے کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔
سفیر نے زور دیا کہ بین الاقوامی انسانی قوانین کے تحت عام شہریوں اور سول تنصیبات کا تحفظ یقینی بنایا جائے، کیونکہ اس تنازع کا کوئی عسکری حل ممکن نہیں۔
انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ فوری طور پر تصادم کم کریں، کشیدگی کے خاتمے کیلئے اقدامات اٹھائیں اور ہر قسم کی مذاکراتی کوششوں کو مؤثر انداز میں آگے بڑھایا جائے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ہفتے روس-یوکرین جنگ ختم کرنے کے لیے ایک خفیہ 28 نکات پر مشتمل روڈ میپ کی منظوری دے دی ہے۔
اس امن منصوبے کی قیادت امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کر رہے ہیں، گزشتہ دنوں امریکی ذرائع نے بتایا تھا کہ یہ منصوبہ روس کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے۔
0 تبصرے