
گاڑیاں اور بسیں پانی میں ڈولتی رہیں، شہری اپنی موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو دھکے لگانے پر مجبور ہوگئے۔
سرجانی ٹاؤن، گارڈن، شادمان ٹاؤن اور سخی حسن سمیت کئی علاقوں میں گھروں میں پانی داخل ہوگیا جبکہ نارتھ کراچی ناگن چورنگی کی فوڈ اسٹریٹ پر دکانیں بھی زیرآب آگئیں۔
بارش کے دوران کرنٹ لگنے اور دیواریں گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 10 ہوگئی، شہر کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی متاثر ہوئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا سلسلہ رات بھر جاری رہا اور امکان ہے کہ آج اور کل بارش منگل کی نسبت زیادہ ہوگی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شہر کی صورتحال پر ہنگامی اجلاس کے بعد عام تعطیل کا اعلان کیا تاکہ عوام کو مزید مشکلات سے بچایا جا سکے۔
اجلاس میں صوبائی وزراء شرجیل میمن، ناصر حسین شاہ اور سعید غنی سمیت دیگر حکام شریک ہوئے۔
موسلادھار بارش سے کراچی کا انفراسٹرکچر شدید متاثر ہونے لگا ہے۔
منگل کی صبح سے وقفے وقفے سے جاری بارش کے باعث جہاں اہم شاہراہیں بند ہونے سے اور ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوا اور شہری سڑکوں پر پھنس گئے وہیں دوسری جانب شہر کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی تاحال بحال نہیں ہوسکی۔
موسلادھار بارش کے بعد اب شہر میں انٹرنیٹ اور موبائل سروسز بھی متاثر ہونے لگی ہیں۔
کراچی میں اب تک سب سے زیادہ بارش گلشن حدید میں 170 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ اولڈ ائیرپورٹ پر 158 ملی میٹر بارش ہوئی۔
جناح ٹرمینل پر 153 ملی میٹر،ناظم آباد میں 150ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
0 تعليقات