
پشاور کے علاقے ریگی للمہ میں سی ٹی ڈی (کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ) نے فتنہ الخوارج کے خلاف کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 3 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ سی ٹی ڈی حکام کے مطابق مارے جانے والوں میں افغان شہری دہشت گرد عبداللہ عرف جواد بھی شامل ہے، جو متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں میں مطلوب تھا۔
تحقیقات کے مطابق عبداللہ عرف جواد پشاور میں 18 دہشت گرد حملوں میں ملوث رہا، جن میں 12 پولیس اور ایف سی اہلکار شہید جبکہ کئی شہری اور سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔
ان حملوں میں ڈی ایس پی سردار حسین سمیت 5 پولیس اہلکار اور 2 ایف سی اہلکار نشانہ بنے۔
حکام کے مطابق یہ گروہ پولیس موبائلوں کو نذر آتش کرنے، بھتہ خوری، آئی ای ڈی دھماکوں اور ٹارگٹڈ فائرنگ جیسی وارداتوں میں سرگرم تھا۔
اس گروہ کا تعلق ٹی ٹی پی سیل سے تھا اور یہ غیر ملکی ہینڈلرز اور فنڈنگ کے ساتھ مزید دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے سی ٹی ڈی کی کامیاب کارروائی پر ان کی تعریف کی اور کہا کہ بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کا خاتمہ ایک بڑی کامیابی ہے۔
0 تبصرے