
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس چیئرمین پولین بلوچ کی صدارت میں ہوا۔ دورانِ اجلاس پیپلز پارٹی کی رکن سحر کامران نے گزشتہ اجلاس کے احتجاجاً ختم ہونے کا معاملہ اٹھا دیا اور کہا کہ گزشتہ اجلاس اس لیے ختم ہوا تھا کہ وزارت کی جانب سے پی ٹی وی کے حوالے سے تفصیلات نہیں دی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی میں اب تک تنخواہیں نہیں دی گئیں۔ اس موقع پر مہتاب اکبر راشدی اور آصف خان نے بھی پی ٹی وی میں تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی نہ ہونے کی شکایت کر دی۔
وزارت اطلاعات کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ جون 2025ء تک تنخواہیں اور پنشن کی ادائیگی کر دی گئی ہے۔ رکن کمیٹی سحر کامران نے کہا کہ آپ ہمیں تحریری طور پر بتائیں کہ آپ نے تنخواہیں ادا کر دی ہیں، جس پر حکام نے کہا کہ یہ درست ہے کہ ہم نے جون2025 کی تنخواہیں ادا کی ہیں مگر بقایا جات موجود ہیں ۔
بلوں میں ہم35 روپے لیتے تھے، وہ ختم کردیے گئے ہیں، جس سے مالی بوجھ بڑھا ہے۔ سحر کامران نے کہا کہ وہ تو ابھی ختم کیا گیا ہے، اس کا اثر آئندہ پڑے گا۔ حکام نے بتایا کہ اچھی بات یہ ہے کہ وزیر اعظم نے ہمارے لیے 11ارب روپے رکھے ہیں، اس سے معاملات بہتر ہو جائیں گے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سیلاب کا معاملہ بہت اہم ہے، اس لیے ہم اجلاس ملتوی بھی کر سکتے تھے۔ کمیٹی نے گزشتہ اجلاس احتجاجاً ختم کیا تھا، ہمیں بریف بہت تاخیر سے ملا تھا۔ ہمارے سوالات آپ کے پاس ہیں، اس کے جواب آپ تحریری دے دیں۔ اس کے بعد ہم اسپیکر سے مل کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔
0 تبصرے