
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے برٹش کونسل کے تعاون سے ’ انگلش ایز اے سبجیکٹ فار ٹیچرز اینڈ ایجوکیٹرز’ (EaSTE-II) پروگرام کے دوسرے مرحلے کا باضابطہ آغاز کرتے ہوئے کہا کہ’ یہ اقدام ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے جس کا مقصد اساتذہ کی صلاحیتوں کو مضبوط بنا کر سندھ میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔
EaSTE-II پروگران کے دوسرے مرحلے کی افتتاحی تقریب وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوئی جس میں صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ، کراچی میں برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر لینس ڈوم، برٹش کونسل پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر جیمز ہیمپسن، ریجنل ڈائریکٹر سارہ راجرسن، اور متعدد ماہرینِ تعلیم و اساتذہ نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ نے خطاب میں کہا کہ EaSTE-II پروگرام، پہلے مرحلے کی کامیابیوں پر مبنی ہے اور اس کے ذریعے صوبے کے 30 ہزار نئے پرائمری اور ارلی چائلڈ ہُڈ ٹیچرز، ایک ہزار تربیت یافتہ مینٹورز اور 35 کورس لیڈرز کو فائدہ پہنچایا جائے گا۔ اس پروگرام کا مقصد اساتذہ کو اپنے کیریئر کے آغاز ہی سے ضروری پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور اعتماد سے لیس کرنا ہے تاکہ ایک پائیدار ماڈل قائم ہو سکے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ’ تعلیم کسی بھی معاشرے کی ترقی کی بنیاد ہے اور سندھ میں ہم انہی افراد کو بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہیں جو مستقبل کو سنوارتے ہیں، یعنی ہمارے اساتذہ۔’ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ سندھ کے ’ کنٹینیوس پروفیشنل ڈیولپمنٹ (CPD) ماڈل 2022’ اور ’ ECCE اینڈ فاؤنڈیشنل لرننگ پالیسی 2024’ کے عین مطابق ہے، تاکہ تربیت ایک جامع تعلیمی اصلاحاتی ایجنڈے کا حصہ بنے۔
انہوں نے انگریزی زبان کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک عالمی مہارت ہے جو علم، ٹیکنالوجی، تحقیق اور بین الاقوامی مواقع تک رسائی کو ممکن بناتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ’ جب ہم اپنے اساتذہ کو بااختیار بناتے ہیں تو ہم اپنے طلبہ کو عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے قابل بناتے ہیں، جبکہ وہ اپنی ثقافتی اور لسانی شناخت پر فخر بھی کرتے ہیں۔’
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ یہ پروگرام شمولیتی نوعیت کا ہے جس میں خواتین اساتذہ، اقلیتی گروہوں اور معذور اساتذہ کو ترجیح دی گئی ہے، اور ساتھ ہی مقامی زبانوں مثلاً سندھی اور اردو کو انگریزی کے ساتھ فروغ دیتا ہے۔
اندازہ ہے کہ EaSTE-II کے نتیجے میں سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم تقریباً 20 لاکھ بچوں کے تعلیمی نتائج بہتر ہوں گے۔
سید مراد علی شاہ نے برٹش کونسل اور برطانوی حکومت کے ساتھ قریبی تعاون کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ’ یہ اقدام نہ صرف اساتذہ میں سرمایہ کاری ہے بلکہ پورے صوبے کے مستقبل میں سرمایہ کاری ہے۔’
انہوں نے برٹش کونسل کی ٹیم، وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ اور تمام اساتذہ و مینٹورز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ’ ہم سب مل کر سندھ کے ایک روشن اور تعلیم یافتہ مستقبل کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔’
صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ نے بھی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زبان کی مہارتیں تعلیمی نتائج کو بہتر بنانے میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ’ جو بچہ زبان اچھی طرح سیکھ لیتا ہے، وہ دوسرے تمام مضامین بھی بہتر سیکھتا ہے۔ زبان محض ایک مضمون نہیں بلکہ علم، سوچ اور اظہار تک پہنچنے کا پل ہے۔’
سردار شاہ نے کہا کہ EaSTE-II صرف ایک انگریزی زبان کا پروگرام نہیں بلکہ یہ ’ سندھ کے ہر کلاس روم اور ہر مضمون میں سیکھنے کے دروازے کھولنے کی ایک اہم کوشش’ ہے۔
محکمہ تعلیم کے مطابق، اب تک 45 ہزار 691 نئے بھرتی ہونے والے اساتذہ کو STEDA کے ذریعے ابتدائی پیشہ ورانہ تربیت دی جا چکی ہے۔ موجودہ مرحلے میں مزید 30 ہزار نئے پرائمری اور ارلی چائلڈ ہُڈ ٹیچرز کو ایک ہزار مینٹورز اور 35 کورس لیڈرز کی مدد سے تربیت دی جائے گی۔ یہ پروگرام براہ راست دو ملین بچوں کو فائدہ پہنچائے گا۔
وزیراعلیٰ نے EaSTE-II کے تحت متعارف کرائے گئے جدید تربیتی ماڈل کی تعریف کی جس میں ڈیجیٹل سیلف لرننگ ماڈیولز، ہائبرڈ اور آن لائن سیشنز، اور ساتھی اساتذہ کے لیے ’ کمیونٹیز آف پریکٹس’ شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یونیسکو نے حال ہی میں سندھ کے اساتذہ کو ’ کری ایٹو ٹیچرز’ قرار دیا ہے کیونکہ وہ کلاس روم میں مصنوعی ذہانت کو روایتی لوک دانش کے ساتھ مؤثر انداز میں استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ’ یہی ہے وہ ماڈل جس کی ہمیں 21ویں صدی میں ضرورت ہے, لچکدار، قابلِ توسیع اور پائیدار۔’ انہوں نے بین الاقوامی شراکت داروں کے کردار کو سراہا اور برٹش کونسل و برطانوی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعلیٰ نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ سندھ کے تعلیمی نظام میں مسلسل پیشہ ورانہ تربیت کو مربوط کیا جائے گا تاکہ ہر بچے کو معیاری اساتذہ، معیاری تعلیم اور معیاری مواقع حاصل ہوں۔
اساتذہ سے براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’ آپ اس پروگرام کا دل ہیں۔ یاد رکھیں، ہر بچہ جسے آپ پڑھاتے ہیں، صرف انگریزی نہیں سیکھ رہا، وہ بڑے خواب دیکھنا، گہرائی سے سوچنا اور اونچا ہدف متعین کرنا سیکھ رہا ہے۔’
برٹش کونسل پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر جیمز ہیمپسن نے کہا کہ EaSTE پروگرام ایک آن لائن مسلسل پیشہ ورانہ ترقی (سی پی ڈی ) کا منصوبہ ہے جس کا مقصد اساتذہ کی انگریزی پڑھانے کی صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہے۔
0 تبصرے